Monday 14 November 2016

کتنے مشکل حالات میں لکھتا ہوں
دن میں سناتا ہوں رات میں لکھتا ہوں
ربط تیرا ہر خیال میں رکھتا ہوں
نام تیرا ہر بات میں لکھتا ہوں
شرماو مت یہ لفظ ہی ہیں 
شاعر ہوں جذبات میں لکھتا ہوں
فراق میں آنسو چھلکتے رہتے ہیں
میں اشکوں کی برسات میں لکھتا ہوں
سب لکھ دوں پر وہ بدنام نہ ہوں
دائرے میں رہتا ہوں اوقات میں لکھتا ہوں
لوح و قلم مجھ دے  سنبھلتے نہیں عاجز
روح میں اترتا ہوں ذات میں لکھتا ہوں

No comments:

Post a Comment