خاک ہو جاتے ہیں ابتدا نہیں ہوتی
عشق میں کہتے ہیں انتہا نہیں ہوتی
اب یوں ہی سن لے دعا میں ٹوٹ چکا ہوں
اب تو خدا سچ ہے التجا نہیں ہوتی
مانگ کسی شخص کو بنا لیا ایسی
اس کے سوا بات کچھ دعا نہیں ہوتی
عشق محبت اسی عمر کی ہیں باتیں
قیس سی یہ حرکتیں سدا نہیں ہوتی
No comments:
Post a Comment