Thursday 8 December 2016

دعا

گرد ہو جاوں غبار ہو جاوں
کبھی اگر میں لاچار ہو جاوں
مجھے اپنے دائرے میں ہی رکھنا
جو اگر میں بے اختیار ہو جاوں

سب بھلاتا ہوں مگر ترے سوا ہی
سب بھولتے ہیں مجھ کو اور ترے سوا ہی
میں تجھ سے، تو مجھ سے جڑا ہے کس قدر
میں چھوٹا ہوں، تو بڑا ہے کس قدر

میں تخلیق بھی تری، بندہ بھی ترا اور ترا ہی میں
خدا بھی میرا تو، مالک بھی، رازق و رفیق بھی تو
آنکھوں میں نمی  نام کی ترے
میرے دل و دماغ اور شہ رگ سے نزدیک بھی تو

تو مولا ہے، داتا بھی تو ، میرا رب تو ہی ہے
میری نظر بھی تو، سماں بھی تو، میرا سب تو ہی ہے
دل اب وہی لذت ء توحید کا ہے پیاسا
کہ آتی تھی جس سے حق ہو ،حق ہو کی صدا
زباں کو چاہیئے وہی لذت ء ورد ء خدا کہ جس میں
لفظ اللہ کہنے سے جسم پہ ہوتی ہے کپکپی طاری

میرا نعرا اللہ اکبر ہو
میری تسبیح ہو اللہ اللہ
وقت ء آخر کا کلمہ ترا ہی سلسلہ ہو
ہو یوں کہ لا الہ الا للہ ہو
لا الہ الاللہ ہو
لا الہ الاللہ ہو

No comments:

Post a Comment