گرد ہو جاوں غبار ہو جاوں
کبھی اگر میں لاچار ہو جاوں
مجھے اپنے دائرے میں ہی رکھنا
جو اگر میں بے اختیار ہو جاوں
سب بھلاتا ہوں مگر ترے سوا ہی
سب بھولتے ہیں مجھ کو اور ترے سوا ہی
میں تجھ سے، تو مجھ سے جڑا ہے کس قدر
میں چھوٹا ہوں، تو بڑا ہے کس قدر
میں تخلیق بھی تری، بندہ بھی ترا اور ترا ہی میں
خدا بھی میرا تو، مالک بھی، رازق و رفیق بھی تو
آنکھوں میں نمی نام کی ترے
میرے دل و دماغ اور شہ رگ سے نزدیک بھی تو
تو مولا ہے، داتا بھی تو ، میرا رب تو ہی ہے
میری نظر بھی تو، سماں بھی تو، میرا سب تو ہی ہے
دل اب وہی لذت ء توحید کا ہے پیاسا
کہ آتی تھی جس سے حق ہو ،حق ہو کی صدا
زباں کو چاہیئے وہی لذت ء ورد ء خدا کہ جس میں
لفظ اللہ کہنے سے جسم پہ ہوتی ہے کپکپی طاری
میرا نعرا اللہ اکبر ہو
میری تسبیح ہو اللہ اللہ
وقت ء آخر کا کلمہ ترا ہی سلسلہ ہو
ہو یوں کہ لا الہ الا للہ ہو
لا الہ الاللہ ہو
لا الہ الاللہ ہو
No comments:
Post a Comment